The Discovery of the Pharaoh's Mummy and the Medical Investigations of Dr. Maurice Bocaille. What are the real facts?

 

فرعون  کی ممی کی  دریافت  اورڈاکٹر موریس بوکائل کی طبی تحقیقات۔ اصل حقائق کیا ہیں ؟


حضرت  موسی علیہ السلام   سے ٹکر لینے والے فرعونوں کی لاشوں یا ممیوں  کے متعلق بہت سی صحیح اور غلط باتیں نیٹ پر موجود ہیں ، ہر بندے کی اپنی تحقیق ہے اورزیادہ تر سنی سنائی باتیں شئر کرتے رہتے ہیں ،جس سے کئی  لوگ بے یقنیی کا شکار ہیں  جبکہ اکثریت انہی غلط یا صحیح معلوما ت کو یقین کے ساتھ سوشل میڈیا پر پھیلاتی رہتی ہے ۔   چناچہ میں آج اس ویڈیو میں آپ کو ان سوالوں کا جواب فراہم کرنے کی کوشش کروں گا جو اکثر لوگوں کے دماغ میں ابھرتے رہتے ہیں ۔مثلا

·       کیا حضرت موسی علیہ السلام   سےٹکر لینے والے فرعون  دو تھے یا ایک ؟

·       مصر میں جو ممیاں  ملی ہیں کیا وہ واقعی انہیں   فرعونوں کی ہیں ۔ اس کا ثبوت کیا ہے ؟

·       کیا فرعون مرنفتاح کے ممی زدہ جسم سے نمک کے ذرات ملے ہیں ؟

·       کس فرعون کو فرانس لے جایا گیا اور وہاں کیا تحقیقا ت ہوئیں ؟

·       کیا ڈاکٹر موریس بوکائیل فرانس میں فرعون پر تحقیقات کرنے والی ٹیم کے انچارج تھے؟

·       کیا ڈاکٹر موریس بوکائیل مسلمان ہو گئے تھے ، یا کس وجہ سےہوئے ؟

·       ڈاکٹر موریس بوکائیل   نے کن وجوہات کی بناء پر  مرتفتاح کی ممی  کو ڈوبنے والا  فرعون قرار دیا تھا ؟

فرعون  کی ممی کی  دریافت  اورڈاکٹر موریس بوکائل کی طبی تحقیقات۔ اصل حقائق کیا ہیں ؟

محترم ناظرین کرام ۔میں کافی عرصے سےاس موضوع  کے متعلق  واضح حقائق جاننے کی جستجو میں تھا ۔ کئی ویڈیو زیوٹیوب پر دیکھ چکا تھا ۔ کئی ویب سائٹ پر مضامین بھی پڑھے مگر متضاد اور اکثر بغیر دلائل کے باتیں سن اور پڑھ کر سخت کنفیوز  ہی رہا ۔  چناچہ  چند ہفتے قبل میں نے خود تحقیق کرنے کا ارادہ کیا اور   اصل حقائق جاننے اور درست  معلوما ت تک پہنچنے کے لیے ڈاکٹر موریس بوکائیل اور ان ممیوں کو دریافت کرنے والے  فرانسیسی ماہر آثار قدیمہ ایلیٹ سمتھ کی کتابوں کا  براہ راست مطالعہ کیا ۔بے شمار نیٹ ریسرچ کی اورآج جس نتیجے پر میں پہنچا  ہوں ،وہ اس ویڈیو میں آپ کے سامنے رکھنے کی کوشش کی ہے۔ ویڈیو   کافی لمبی ہے مگر چونکہ مکمل حقائق کو پیش کرنا مقصود تھااس لیے امید ہے کہ آپ اس سے بور نہیں ہونگے اور اس کو سن اور دیکھ کر اپنے خیالات سے آگاہ فرمائیں گے ۔ ان شاء اللہ


Thanks to come here, Please share with your friends.

Previous Post Next Post

نموذج الاتصال